ایک بادشاہ نے ایک قیدی کے قتل کا حکم دیا۔
اس نے کہا :۔ اے بادشاہ!!آپ کو جو غصہ مجھ پر ہے اس کی وجہ سے اپنے آپ کو نہ ستائیے۔ کہ یہ سزا تو میرے اوپر ایک سانس میں گزر جائے گی۔ لیکن اس کا گناہ آپ پر ہمیشہ رہے گا۔
بادشاہ کو اس کی نصیحت پسند آئی اور اس نے اسے معاف کر دیا
اس نے کہا :۔ اے بادشاہ!!آپ کو جو غصہ مجھ پر ہے اس کی وجہ سے اپنے آپ کو نہ ستائیے۔ کہ یہ سزا تو میرے اوپر ایک سانس میں گزر جائے گی۔ لیکن اس کا گناہ آپ پر ہمیشہ رہے گا۔
بادشاہ کو اس کی نصیحت پسند آئی اور اس نے اسے معاف کر دیا
قطعہ
زندگی کا زمانہ جنگل کی ہوا کی طرح گزر گیا
زندگی کا زمانہ جنگل کی ہوا کی طرح گزر گیا
رنج ، خوشی، اچھا، برا، سب گزر گیا
ظالم سمجھا کہ اس نے مجھ پر ظلم کیا
ظالم سمجھا کہ اس نے مجھ پر ظلم کیا
وہ ظلم اس کی گردن پر رہا ، اور ہم پر گزر گیا