رہنمائی برائے نیت صیام

  • Work-from-home

DesiGirl

TM Star
Dec 14, 2013
2,291
935
113
34
Faisalabad
السلام واعلیکم!!۔

ہم بچپن سے ہر جگہ، ٹی وی پر، رمضان کیلنڈرز میں، اخبارات میں ہر جگہ یہ پڑھتے آ رہے ہیں کہ روزہ رکھنے کی دعا یا نیت مندرجہ ذیل ہے

وَبِصَوْمِ غَدٍ نَّوَيْتَ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ
یعنی "میں کل کے (یا اگلے) روزےکی نیت کرتا یا کرتی ہوں"۔
اب مسلئہ یہ ہے کہ پچھلے دنوں میں نے فیس بک یا کہیں پڑھا ہے کہ یہ دعا یا نیت نہ صرف یہ کہ احادیث سے ثابت نہیں بلکہ یہ نیت ہی غلط ہے۔ اس سلسلے میں اس نے دلیل یہ پیش کی ہے۔۔۔

پہلی یہ کہ "غد" کو قرآن پاک میں کل بطور قیامت کے استعمال کیا گیا ہے۔ تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ میں قیامت کے روزے کی نیت کرتی ہوں۔۔۔ (اگر لکھنے میں کوئی غلطی ہوئی تو اللہ معاف فرمائے)۔

دوسرا یہ کہ اگر اس کا مطلب "کل" بھی سمجھا جائے تب بھی غلط ہے کیوں کہ اسلامی کیلنڈر میں اگلی تاریخ شام کو ہی شروع ہو جاتی ہے جبکہ روزہ تو صبح کے وقت رکھا جاتا ہے۔۔

مجھے اس بارے میں رہنمانی کی ضرورت ہے کہ کیا اوپر والی باتیں ٹھیک ہیں؟؟؟ اور اگر ٹھیک ہیں تو درست نیت کیا ہے؟؟؟ نیز افطار کی دعا کے بارے میں بھی ایسے کوئی مسائل ہیں؟؟؟

مجھے اس سیکشن کے متعلقہ موڈریٹرز اور ممبرز کا علم نہیں اس لیے گزارش ہے کہ متعقلہ ممبران کو بھی ٹیگ کر دے کوئی۔

شکریہ۔۔۔





@Pari @Hoorain @RedRose64 @Mahen @STAR24 @White orchid @Mystery @Seap @Abidi @Shizu @Iceage-TM @Toobi @i love sahabah @Prince-Farry @Janan @NamaL @Fa!th @MSC @~Ambitiou$ Girl~ @Armaghankhan @HorrorReturns @yoursks @SaaD_KhaN @thefire1 @Hira_Khan @MIS_MaHa @zulfi_kulfi @Guriya_Rani @Ally @Azeyy @Gul-e-lala @maryamtaqdeesmo @shzd @p3arl @Fantasy @Atif-adi @Lost Passenger @marzish @Afrasyyab @fatimanoor @Pakhtoon @Rubi @*fajar* @Tariq Saeed @Mas00m-DeVil @Wafa_Khan @amazingcreator @marib @S_ChiragH @Binte_Hawwa @sweet_c_kuri @sabha_khan40 @Masoom_girl @hariya @Aayat @italianVirus @Aa$hi @saviou @sabeha @attiya @Princess_E @Asheer @bilal_ishaq_786 @Pakistani_angel @shailina @Shararti_Bacha @maanu115 @h@!der @Dua001 @NailaRubab @fouziakhan @cute_baji @Rahath @Shireen @zonii @Noor_Afridi @sweet bhoot @Lightman @Leeza_Rose @Noorjee @hafaz @Miss_Tittli @Bela @LuViSh @aribak @BabyDoll @Silent_tear_hurt @gulfishan @Manxil @Raat ki Rani @candy @Asma_tufail @errorsss @raaz the secret @diya. @isma33 @hashmi_jan @smarty_dollie @Era_Emaan @AshirFrhan @aira_roy @saimaaaaaaa @Nighaat @crystal_eyez @Mantasha_Zawaar @zaatzarra @reality @illusionist @huny @Shiraz-Khan @Hudx @StunninG_BeauTy @Zia_Hayderi @maryamtaqdeesmo @Fadiii @minaahil @UbedThaheem @Fanii @naazii
 

saviou

Moderator
Aug 23, 2009
41,203
24,155
1,313
السلام واعلیکم!!۔

ہم بچپن سے ہر جگہ، ٹی وی پر، رمضان کیلنڈرز میں، اخبارات میں ہر جگہ یہ پڑھتے آ رہے ہیں کہ روزہ رکھنے کی دعا یا نیت مندرجہ ذیل ہے

وَبِصَوْمِ غَدٍ نَّوَيْتَ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ
یعنی "میں کل کے (یا اگلے) روزےکی نیت کرتا یا کرتی ہوں"۔
اب مسلئہ یہ ہے کہ پچھلے دنوں میں نے فیس بک یا کہیں پڑھا ہے کہ یہ دعا یا نیت نہ صرف یہ کہ احادیث سے ثابت نہیں بلکہ یہ نیت ہی غلط ہے۔ اس سلسلے میں اس نے دلیل یہ پیش کی ہے۔۔۔

پہلی یہ کہ "غد" کو قرآن پاک میں کل بطور قیامت کے استعمال کیا گیا ہے۔ تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ میں قیامت کے روزے کی نیت کرتی ہوں۔۔۔ (اگر لکھنے میں کوئی غلطی ہوئی تو اللہ معاف فرمائے)۔

دوسرا یہ کہ اگر اس کا مطلب "کل" بھی سمجھا جائے تب بھی غلط ہے کیوں کہ اسلامی کیلنڈر میں اگلی تاریخ شام کو ہی شروع ہو جاتی ہے جبکہ روزہ تو صبح کے وقت رکھا جاتا ہے۔۔

مجھے اس بارے میں رہنمانی کی ضرورت ہے کہ کیا اوپر والی باتیں ٹھیک ہیں؟؟؟ اور اگر ٹھیک ہیں تو درست نیت کیا ہے؟؟؟ نیز افطار کی دعا کے بارے میں بھی ایسے کوئی مسائل ہیں؟؟؟

مجھے اس سیکشن کے متعلقہ موڈریٹرز اور ممبرز کا علم نہیں اس لیے گزارش ہے کہ متعقلہ ممبران کو بھی ٹیگ کر دے کوئی۔

شکریہ۔۔۔





@Pari @Hoorain @RedRose64 @Mahen @STAR24 @White orchid @Mystery @Seap @Abidi @Shizu @Iceage-TM @Toobi @i love sahabah @Prince-Farry @Janan @NamaL @Fa!th @MSC @~Ambitiou$ Girl~ @Armaghankhan @HorrorReturns @yoursks @SaaD_KhaN @thefire1 @Hira_Khan @MIS_MaHa @zulfi_kulfi @Guriya_Rani @Ally @Azeyy @Gul-e-lala @maryamtaqdeesmo @shzd @p3arl @Fantasy @Atif-adi @Lost Passenger @marzish @Afrasyyab @fatimanoor @Pakhtoon @Rubi @*fajar* @Tariq Saeed @Mas00m-DeVil @Wafa_Khan @amazingcreator @marib @S_ChiragH @Binte_Hawwa @sweet_c_kuri @sabha_khan40 @Masoom_girl @hariya @Aayat @italianVirus @Aa$hi @saviou @sabeha @attiya @Princess_E @Asheer @bilal_ishaq_786 @Pakistani_angel @shailina @Shararti_Bacha @maanu115 @h@!der @Dua001 @NailaRubab @fouziakhan @cute_baji @Rahath @Shireen @zonii @Noor_Afridi @sweet bhoot @Lightman @Leeza_Rose @Noorjee @hafaz @Miss_Tittli @Bela @LuViSh @aribak @BabyDoll @Silent_tear_hurt @gulfishan @Manxil @Raat ki Rani @candy @Asma_tufail @errorsss @raaz the secret @diya. @isma33 @hashmi_jan @smarty_dollie @Era_Emaan @AshirFrhan @aira_roy @saimaaaaaaa @Nighaat @crystal_eyez @Mantasha_Zawaar @zaatzarra @reality @illusionist @huny @Shiraz-Khan @Hudx @StunninG_BeauTy @Zia_Hayderi @maryamtaqdeesmo @Fadiii @minaahil @UbedThaheem @Fanii @naazii



تمام علما ئے کرام اس بات پر متفق ہیں کہ سحری کے وقت کی یہ دعا یا نیت ”غیر مسنون“ ہے۔ یعنی کسی حدیث میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

اس نیت میں لفظ غَدِ آیا ہے جس کا مطلب ہے ” آنے والا کل“ اس نیت کا ترجمہ یہ ہے ۔۔۔ ”میں کل کے روزہ کی نیت کرتا یا کرتی ہوں“ ۔ جبکہ رات یا سحری مین نیت یہ کرنا چاہئے کہ میں آج کے روزہ کی نیت کرتا یا کرتی ہوں۔۔۔۔ نویت الیوم من شہر رمضان ۔۔۔۔ جیسے یکم رمضان کا آغاز مغرب کے بعد ہوجاتا ہے۔ یکم رمضان کی رات کو تراویح اور دن کو روزہ رکھا جاتا ہے۔ جب یکم رمضان کی تاریخ مغرب سے اگلی مغرب تک ایک ہی ہے تو اس دوران روزہ کی نیت میں آج کے روزہ کی نیت کرنی چاہئے نہ کہ آنے والے کل کی۔




کوئی بھی عبادت چاہے وہ روزہ ہویا پھر نماز نیت کےبغیرصحیح نہیں کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے
( اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے ، اورہر شخص کے لیے وہی ہے جووہ نیت کرتا ہے ۔۔۔ )
صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1907 ) ۔

فرضی روزے کے لیے شرط ہے کہ اس کی نیت رات کو طلوع فجر سے قبل کرلی جائے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے

( جوشخص طلوع فجر سے قبل روزے کا ارادہ نہ کرے اس کا روزہ نہیں )
سنن ترمذی حدیث نمبر ( 730 )

نسائی کے الفاظ یہ ہيں :

( جوروزے کی نیت رات کو نہیں کرتا اس کا روزہ نہیں ہے )

سنن نسائي حدیث نمبر ( 2334 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح الجامع ( 583 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔

حدیث کا معنی یہ ہےکہ جورات کو روزہ رکھنے کاارادہ اورنیت نہ کرے اس کا روزہ نہیں ہے ۔

اورنیت کا تعلق دل ہے جوکہ ایک قلبی عمل ہے اس کا زبان سے کوئي تعلق نہیں اس لیے مسلمان کو دل سے ارادہ کرنا چاہیے کہ وہ کل روزہ رکھےگا ، اس کے لیے مشروع نہیں کہ وہ زبان سے یہ کہتا رہے میں روزے کی نیت کرتا ہوں یا میں حقیقتا تیرے لیے روزہ رکھ رہا ہوں ، یااس طرح کے دوسرے الفاظ جوآج کل لوگوں نےایجاد کررکھے ہیں وہ سب بدعت میں شمار ہوتے ہیں ۔

صحیح نیت یہی ہے کہ انسان دل سے ارادہ کرے کہ وہ صبح روزہ رکھے گا ، اسی لیے شیخ جب شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی سے سوال کیا گيا تو ان کا جواب تھا :

جس کے دل میں یہ بات آگئي کہ وہ صبح روزہ رکھے گا اس کی نیت ہوگئي ا ھـ ۔

دیکھیں الاختیارات صفحہ نمبر ( 191 ) ۔

لجنہ دائمۃ ( مستقل فتوی کمیٹی ) سے مندرجہ ذیل سوال کیا گيا ؟

انسان کورمضان میں روزے کی نیت کس طرح کرنی چاہیے ؟

تولجنۃ کا جواب تھا :

روزہ رکھنے کے عزم سے نیت ہوجائے گی ، اوررمضان میں ہررات کوروزے کی نیت کرنا ضروری ہے ۔ اھـ

دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 10 / 246 ) ۔

واللہ اعلم .

 
  • Like
Reactions: Seap

DesiGirl

TM Star
Dec 14, 2013
2,291
935
113
34
Faisalabad
بہت ہی زیادہ معلوماتی اور سہل انداز میں آپ نے بات سمجھائی ہے۔۔ بہت بہت شکریہ۔۔۔

اس کا مطلب ہے ہم بچپن سے غلط طریقے سے نیت کرتے آئے ہیں؟؟؟؟ مگر اللہ ہمارے دلوں کے حال بہتر جانتا ہے اور وہ ہماری عبادات قبول کرنے والا ہے۔۔۔
اس کا مطلب یہی ہوا نا کہ روزہ رکھنے کے لیےمخصوص الفاظ کا ادا کرنا ضروری نہیں۔۔۔ اپنی زبان و انداز میں آپ روزہ کی نیت کر سکتے ہیں۔۔۔

ویسے بھی ہم سب ہی عام طور پر رات کو یہی سوچتے ہوئے سوتے ہیں کہ صبح جلدی اٹھنا ہے، سحر کی تیاری کرنی ہے۔۔ روزہ رکھنا ہے تو ایک طرح سے رات کو نیت کی شرط تو پوری ہو جاتی ہے نا۔۔۔


دوسری بات یہ ہے کہ میں نے کہیں پڑھا ہے کہ زیادہ تر ائماء نے ہر روز، روزے کی نیت پر زور دیا ہے، جبکہ امام ابوحنیفہ ۔ر۔ کے مطابق پہلے روزے پر ہی
رمضان کے روزوں کی نیت ایک بار میں ہی کی جا سکتی ہے، بشرطیکہ روزوں میں تسلسل رہے۔۔۔۔



بہت بہت شکریہ محترم۔۔۔ جزاک اللہ الخیر
 
Top