very well said Rehan bro....میرے دوست آپ کے سوال سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ
بذرگوں کی قبروں پر چادریں چڑھانا اور پھول ڈالنا تو جائز ہے لیکن کیا ہمارے آباؤ اجداد اور فیملی ممبرز کی قبروں پر بھی چادریں اور پھول چڑھا سکتے ہیں۔
میرے بھائی کسی بھی قبر پر چاہے وہ قبر صحابی کی ہو، ولی کی، بزرگ کی یا عام مسلمان کی ہو چادر چڑھانے اور پھول ڈالنے کی کوئی دلیل قرآن و سنت سے ثابت نہیں ہے
اور علمائے امت کی تشریحات کے پیش نظر ایسا عمل خلاف سنت ہے
اگر کوئی ایسا فعل کرتا ہے تو اس کی اپنی سوچ ہوسکتی ہے اسلامی تعلیمات اور بزرگان دین کی تعلیمات میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے
بہر حال شہید اسلام مولانا یوسف لدھیانوی صاحب کے فتاوی "آپ کے مسائل اور ان کا حل" کی پہلی جلد میں اس مسلے پر تفصیلی تحقیق موجود ہے آپ وہاں سے پڑھ لیں
---------- Post added at 01:58 PM ---------- Previous post was at 01:50 PM ----------
صحیح فرمایا طوبی آپ نے
دراصل ایسی تمام چیزیں ہندؤانا طور طریقوں اور رسوم و رواج سے ہمارے ہاں امد آئیں ہیں
انہی چیزوں کو دیکھ کر ایک ہندو شاعر نے اپنے اشعار میں مسلمانوں کو مخاطب کیا ہے کہ ہم اگر اپنے بھگوان پر اور مندروں میں ایسے اعمال کریں تو ہم کافر اور مسلمان یہی کام اپنے بزرگوں کی قبروں پر کرے تو محبت اور جنتی
ابھی چند دن پہلے اسی فورم پر ایک دوست نے وہ ہنڈو کی نظم جاری کی تھی
بہر حال اللہ تعالی ہمیں صراط مستقیم پر چلائے
JazakAllah khair....