بہتر لوگ کون ؟

  • Work-from-home

saviou

Moderator
Aug 23, 2009
41,203
24,155
1,313
السلام علیکم و رحمۃ وبرکۃ


بہتر لوگ کون ؟


عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہتر لوگ میرے قرن کے ہیں، پھر جو ان سے نزدیک ہیں، پھر جو ان سے نزدیک ہیں۔
۔{{ صحیح بخاری ۔ کتاب المناقب ۔ باب: فضائل اصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم۔ حدیث نمبر : ٨٥١
صحیح مسلم ۔ کتاب الفضائل۔ باب: صحابہ ، تابعین اور تبع تابعین کی فضیلت }} ۔

امام نووی رحمہ اللہ نے اس حدیث کی تشریح میں بیان کیا ہے کہ ایک ''قرن'' بعض محدثین کے نزدیک ساٹھ برس کا ہوتا ہے اور بعض کے نزدیک سو(١٠٠) برس کا۔ سب سے اخیر صحابی ابو الطفیل ہیں جن کا ١٢٠ ہجری میں انتقال ہوا۔ اور تابعی کا زمانہ ١٧٠ میں آخر ہوا۔ اور تبع تابعین کا زمانہ دو سو بیس (٢٢٠) ہجری تک رہا۔ اس کے بعد امام نووی رحمہ اللہ لکھتے ہیں ؛

ان ہی تین قرنوں کو ''قرون ثلاثہ'' یا ''خیر القرون'' کہتے ہیں ۔ پس جو فعل یا قول اِن زمانوں کے دوران دین میں نہ تھا ، وہ ''بدعت'' ہے ۔

امام نووی رحمہ اللہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس حدیث سے یہ بھی غرض نہیں ہے کہ اِن قرنوں کے بعد سب لوگ بُرے ہوں گے۔ اس لئے کہ ہر ایک قرن میں امتِ محمدی اچھے لوگوں سے خالی نہ ہوگی۔ کیونکہ ایک دوسری حدیث میں کہا گیا ہے کہ ؛
ہمیشہ ایک گروہ میری امت کا ، حق پر قائم رہے گا اور وہ گروہ اہلِ ''قرآن و حدیث'' کا ہے ۔

صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی عظمت اور رتبے کے بارے میں فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ : تم میں سے کوئی شخص اگر احد پہاڑ جتنا سونا بھی اللہ کی راہ میں خرچ کر دے تب بھی وہ کسی صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے خرچ کردہ آدھے مُد (ایک مُد = تقریباً ایک سیر) کے برابر نہیں ہو سکتا ۔
۔{{ صحیح بخاری ۔ کتاب المناقب ۔ باب: فضائل اصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم۔ حدیث نمبر : ٣٦٧٣ }} ۔

اب اگر کوئی کہے کہ اگر کسی صحابی یا تابعی یا تبع تابعی کو دین میں اسلامی اصولوں کے مطابق نئے کام یا کسی نئی عبادت یا کسی نئے ذکر کی اجازت تھی یا ایسا کوئی حق حاصل تھا تو یہی حق اور یہی اجازت ہم کو بھی ملنی چاہئیے۔۔۔ تو اس کا یہی مطلب نکلے گا کہ ہم بھی علم ،عبادت، فقاہت ، صداقت، اعتقادات اور اخلاقیات میں مذکورہ بالا عظیم ہستیوں کی ہمسری کا دعویٰ کر رہے ہیں۔۔۔ کیا یہ ممکن ہے؟ ٹھنڈے دل سے سوچئے اور خوب سوچئے ۔


اور یہ سوچتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیثِ شریف کے مطابق یہ بھی خیال رہے کہ آج ہم سب ''بہتر زمانہ'' یعنی ''خیر القرون'' میں نہیں ہیں ۔

حاصل کلام یہ کہ : حق کی تلاش اور جستجو قرآن اور سنت کی اتباع میں ہی منحصر ہے ۔


۔{{ ثبوت کے طور یہ قرآنی آیات ملاحظہ ہوں: الحشر:٧ ، محمد : ٣٣ ، اٰل عمرٰن : ٣١ ، النور : ٦٣، النساء : ٨٠ }} ۔
 
Top