حسین رضی اللہ عنہ نے کربلا سے واپسی کی پیشکش کرتے ہوئے یزید کے ہاتھ میں ہاتھ دینے کی خواہش کی تھی

  • Work-from-home
Status
Not open for further replies.

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
میں آپکی خدمت میں ایک مضمون پیش کرنے جا رہا ہوں کہ جس میں ایک سوال کا جواب دیا گیا ہے اور یہ حکمرانوں کے فسق و فجور، ظلم کی بنا پر انکے خلاف خروج کرنے کے مسئلے کو خوب نکھارتا ہے..
اللہ ہماری رہنمائی فرمائے.....
آمین!


ہمارے ایک دوست نے سوال کیا ہے کہ ۔۔۔۔
کیا یہ سچ ہے کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے کربلا سے واپسی کی پیشکش کرتے ہوئے یزید کے ہاتھ میں ہاتھ دینے کی خواہش کی تھی؟
واقعۂ حرہ کے بعد یزید پر لعن طعن کرتے ہوئے اہل مدینہ نے یزید کی بیعت توڑ دی تھی تو کیا ان میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خاندان کے سارے افراد بھی شامل تھے؟

سائل کا تقاضا ہے کہ کتب تاریخ ہی کے حوالے سے گفتگو کی جائے۔

جواب::::
تاریخ کی کتب کے ذریعے ہی اگر بات کرنا ہو تو آئیے ذرا دیکھ لیں کہ حقائق کیا کہتے ہیں:

حضرت حسین رضی اللہ عنہ جب مقام کربلا پہنچے تو گورنر کوفہ ابن زیاد نے عمر بن سعد کو مجبور کر کے آپ کے مقابلے کے لیے بھیجا۔ عمر بن سعد نے آپ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہو کر جو گفتگو کی ، یہ ریکارڈ تاریخ کی متعدد کتب (اہل سنت مع اہل تشیع) میں موجود ہے۔
حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے عمر بن سعد کے سامنے جو تجویز رکھی تھی ، تاریخی حوالوں سے ذیل میں ملاحظہ فرمائیں۔

فلما رهقه السلاح عرض عليهم الاستسلام والرجوع والمضي إلى يزيد فيضع يده في يده
جب کوئی چارۂ کار باقی نہ رہا تو حضرت حسین (رضی اللہ عنہ) نے انہیں (عمر بن سعد) صلح کی ، واپسی کی اور یزید کے ہاتھ میں ہاتھ دینے کے لیے یزید کے پاس جانے کی پیش کش کی۔
تاریخ الخلفاء للسیوطی ، ج:1 ، ص:134


اختر مني إحدى ثلاث إما أن ألحق بثغر من الثغور وإما أن أرجع إلى المدينة وإما أن أضع يدي في يد يزيد بن معاوية فقبل ذلك عمر منه
(عمر بن سعد کو کہا): تین باتوں میں سے ایک بات مان لو۔ میں یا تو کسی اسلامی سرحد پر چلا جاتا ہوں۔
یا واپس مدینہ منورہ لوٹ جاتا ہوں
یا پھر میں یزید بن معاویہ کے ہاتھ میں اپنا ہاتھ دے دیتا ہوں۔
عمر بن سعد نے ان کی یہ تجویز قبول کر لی۔
الاصابہ ، ج:2 ، ص:55


تقریباً اسی قسم کے الفاظ تہذیب التہذیب ، تہذیب ابن عساکر ، تاریخ طبری ، کامل ابن اثیر ، البدائیہ و النہائیہ و دیگر کتب میں بھی ملاحظہ کیے جا سکتے ہیں۔ اور یہ تمام عربی کتب مکتبہ شاملہ پر موجود ہیں۔
علاوہ ازیں اہل تشیع کی کتب تواریخ میں یہی حقیقت درج ہے سوائے اس کے کہ ان کے الفاظ کچھ مختلف ہیں تاہم نتیجہ و مفہوم میں کوئی خاص فرق نہیں۔

یہ حقیقت ۔۔۔ یعنی کہ صلح کی ، واپس لوٹ جانے کی اور یزید کے پاس جانے اور اس کے ہاتھ میں ہاتھ دینے کا مطلب اور کیا ہوتا ہے؟

حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا واپسی کا عزم ۔۔۔۔ صاف ظاہر کرتا ہے کہ آپ باطل کا قلع قمع کرنے کے لیے نہیں نکلے تھے ، کیونکہ باطل کا بطل توڑے بغیر واپسی کی خواہش ظاہر کرنا ۔۔۔۔ اس طرح سوچنے سے تو آپ رضی اللہ عنہ کی عظمت پر حرف آتا ہے۔
صلح کی خواہش سے بھی ظاہر ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ کے ذہن میں یزید کے متعلق جو کچھ بھی تحفظات تھے ، تو آپ ان سے دستبرداری کرتے ہوئے یزید کی حکومت کو تسلیم کرنے پر راضی ہو گئے تھے۔
یزید کے ہاتھ میں ہاتھ دینے کی خواہش کے اظہار سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ۔۔۔ حضرت حسین رضی اللہ عنہ ، یزید کو فاسق و فاجر یا حکومت کا نااہل نہیں سمجھتے تھے۔ کیونکہ اگر وہ ایسا سمجھتے تو وہ کسی حالت میں بھی یزید کے ہاتھ میں ہاتھ دینے کے لیے تیار نہ ہوتے۔
حتیٰ کہ یزید کے پاس جانے کے مطالبے سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ کو یزید سے حسن سلوک ہی کی امید تھی۔ کیونکہ ظالم و سفاک بادشاہ کے پاس جانے کی آرزو تو کوئی بھی نہیں کرتا۔


کتب تواریخ میں یہ بھی موجود ہے کہ ۔۔۔
حضرت عبداللہ بن عباس اور حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم نے باقاعدہ طور پر یزید کی حکومت کو منظور کر لیا تھا۔
لیکن جب حضرت ابن زبیر اور حضرت حسین رضی اللہ عنہم نے بیعت سے پہلو تہی کی تو حضرت عبداللہ بن عمر نے ان دونوں سے کہا :
اتقيا الله ولا تفرقا بين جماعة المسلمين
اللہ سے ڈرو اور مسلمانوں کی جماعت میں تفرقہ نہ ڈالو۔
البدائیہ والنہائیہ ، ج:8 ، ص:157



واقعۂ حرہ کے بعد اہل مدینہ نے یزید کی بیعت توڑی ہو تو ہو ۔۔۔ سوال یہ ہے کہ کیا خاندانِ حضرت علی رضی اللہ عنہ یا اہل بیت نبوی کے کسی فرد نے بھی یزید کی بیعت کو توڑا تھا؟

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے تو اہل مدینہ کو بدعہدی کرنے والوں سے تعبیر کیا تھا جس کا حوالہ یہاں دیا جا چکا ہے۔
اب تاریخ کا حوالہ بھی دیکھ لیں ۔۔۔۔
كان عبد الله بن عمر بن الخطاب وجماعات اهل بيت النبوة ممن لم ينقض العهد، ولا بايع احداً بعد بيعته ليزيد‏ ...
وقال أبو جعفر الباقر: لم يخرج أحد من آل أبي طالب ولا من بني عبد المطلب أيام الحرة
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ اور اہل بیت نبوی کے کسی گروہ نے نقص عہد نہیں کیا ، نہ یزید کی بیعت کے بعد کسی اور کی بیعت کی۔
ابو جعفر الباقر کہتے ہیں کہ : آل ابوطالب (حضرت علی رضی اللہ عنہ کا خاندان) اور اولاد عبدالمطلب میں سے کسی نے بھی ایامِ حرہ میں (یزید کے خلاف) خروج نہیں کیا۔
البدائیہ والنہائیہ ، ج:8 ، ص:254-
256

اسی طرح حضرت حسین کے صاحبزادے حضرت زین العابدین رحمۃ اللہ علیہ نے بھی یزید کی بیعت کو توڑنے سے گریز کیا تھا۔
البدائیہ والنہائیہ ، ج:8 ، ص:238


واقعۂ حرہ کے بعد یزید کی بیعت کو توڑنے والے اور یزید پر الزامات لگانے والے جب حضرت حسین (رضی اللہ عنہ) کے بھائی محمد بن الحنفیہ رحمۃ اللہ عنہ کے پاس آئے اور ان سے بھی یزید کی بیعت کو توڑ دینے کہا تو ۔۔۔۔۔
تو تاریخ کی کتاب میں درج مکالمات لفظ نہ لفظ ملاحظہ فرمائیں ۔۔۔

ولما رجع اهل المدينة من عند يزيد مشى عبد الله بن مطيع واصحابه الى محمد بن الحنفية فارادوه على خلع يزيد فابى عليهم، فقال ابن مطيع‏:‏ ان يزيد يشرب الخمر، ويترك الصلاة، ويتعدى حكم الكتاب‏.‏
فقال لهم‏:‏ ما رايت منه ما تذكرون، وقد حضرته واقمت عنده فرايته مواظباً على الصلاة، متحرياً للخير، يسال عن الفقه، ملازماً للسنة‏.‏
قالوا‏:‏ فان ذلك كان منه تصنعاً لك‏.‏
فقال‏:‏ وما الذي خاف مني او رجا حتى يظهر اليّ الخشوع‏؟‏
افاطلعكم على ما تذكرون من شرب الخمر‏؟‏
فلئن كان اطلعكم على ذلك انكم لشركاؤه، وان لم يطلعكم فما يحل لكم ان تشهدوا بما لم تعلموا‏.‏
قالوا‏:‏ انه عندنا لحق وان لم يكن رايناه‏.‏
فقال لهم‏:‏ ابى الله ذلك على اهل الشهادة‏.‏
فقال‏:‏ ‏{‏اِلَّا مَنْ شَهِدَ بِالْحَقِّ وَهُمْ يَعْلَمُونَ‏}‏ ‏[‏الزخرف‏:‏ 86‏]‏، ولست من امركم في شيء‏.‏
قالوا‏:‏ فلعلك تكره ان يتولى الامر غيرك فنحن نوليك امرنا‏.‏
قال‏:‏ ما استحل القتال على ما تريدونني عليه تابعاً ولا متبوعاً‏.‏ ‏
قالوا‏:‏ فقد قاتلت مع ابيك‏.‏
قال‏:‏ جيئوني بمثل ابي اقاتل على مثل ما قاتل عليه‏.‏
فقالوا‏:‏ فمر ابنيك ابا القاسم والقاسم بالقتال معنا‏.‏
قال‏:‏ لو امرتهما قاتلت‏.‏
قالوا‏:‏ فقم معنا مقاماً تحض الناس فيه على القتال‏.‏
قال‏:‏ سبحان الله ‏!‏‏!‏ امر الناس بما لا افعله ولا ارضاه اذاً ما نصحت لله في عباده‏.‏
قالوا‏:‏ اذاً نكرهك‏.‏
قال‏:‏ اذاً امر الناس بتقوى الله ولا يرضون المخلوق بسخط الخالق، وخرج الى مكة‏.
البدائیہ والنہائیہ ، ج:8 ، ص:255

اردو ترجمہ :
عبداللہ بن مطیع اور ان کے رفقائے کار حضرت علی رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے محمد بن الحنفیہ رحمۃ اللہ کے پاس گئے اور انہیں یزید کی بیعت توڑ دینے پر رضامند کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے ایسا کرنے سے صاف انکار کر دیا۔
اس پر ابن مطیع نے کہا:
یزید شراب نوشی ، ترک نماز اور کتاب اللہ کے حکم سے تجاوز کرتا ہے۔
محمد بن الحنفیہ نے کہا:
تم جن باتوں کا ذکر کرتے ہو، میں نے ان میں سے کوئی چیز اس میں نہیں دیکھی۔ میں اس کے پاس گیا ہوں۔ میرا وہاں قیام بھی رہا۔ میں نے اس کو ہمیشہ نماز کا پابند ، خیر کا متلاشی ، علم دین کا طالب ، اور سنت کا ہمیشہ پاسدار پایا۔
وہ لوگ کہنے لگے :
وہ یہ سب کچھ محض تصنع اور آپ کے دکھلاوے کے لیے کرتا ہوگا۔
محمد بن الحنفیہ نے جواباً کہا:
مجھ سے اسے کون سا خوف یا لالچ تھا جس کی بنا پر اس نے میرے سامنے ایسا کیا؟ تم جو اس کی شراب نوشی کا ذکر کرتے ہو ، کیا تم میں سے کسی نے خود اسے ایسا کرتے دیکھا ہے؟ اگر تمہارے سامنے اس نے ایسا کیا ہے تو تم بھی اس کے ساتھ اس کام میں شریک رہے ہو ، اور اگر ایسا نہیں ہے تو تم اس چیز کے متعلق کیا گواہی دے سکتے ہو جس کا تمہیں علم ہی نہیں۔
وہ لوگ کہنے لگے :
یہ بات ہمارے نزدیک سچ ہے اگر چہ ہم میں سے کسی نے اسے ایسا کرتے نہیں دیکھا۔
محمد بن الحنفیہ علیہ الرحمۃ نے فرمایا:
اللہ تو اس بات کو تسلیم نہیں کرتا ، وہ تو فرماتا ہے :
{گواہی انہی لوگوں کی معتبر ہے جن کو اس بات کا ذاتی علم ہو‏}‏ ‏[‏الزخرف‏:‏ 86‏]
جاؤ ! میں کسی بات میں تمہارا ساتھ نہیں دے سکتا !!
وہ پھر کہنے لگے :
شائد آپ کو یہ بات ناگوار گزرتی ہو کہ یہ معاملہ آپ کے علاوہ کسی اور کے ہاتھ میں رہے۔ اگر ایسا ہے تو قیادت ہم آپ کے سپرد کیے دیتے ہیں۔
برادر حسین رضی اللہ عنہ نے کہا :
تم جس چیز پر قتال و جدال کر رہے ہو ، میں سرے سے اس کو جائز ہی نہیں سمجھتا ، مجھے کسی کے پیچھے لگنے یا لوگوں کو اپنے پیچھے لگانے کی ضرورت ہی کیا ہے؟
وہ کہنے لگے :
آپ اس سے پہلے اپنے والد کے ساتھ مل کر جو جنگ کر چکے ہیں ۔۔۔
انہوں نے فرمایا :
تم پہلے میرے باپ جیسا آدمی اور انہوں نے جن سے جنگ کی ان جیسے افراد تو لا کر دکھاؤ۔ اس کے بعد میں بھی تمہارے ساتھ مل کر جنگ کر لوں گا۔
وہ کہنے لگے :
آپ اپنے صاحبزادگان ابوالقاسم اور قاسم ہی کو ہمارے حوالے کر دیں۔
انہوں نے فرمایا :
میں ان کو اگر اس طرح کا حکم دوں تو میں خود نہ تمہارے ساتھ اس کام میں شریک ہو جاؤں؟
وہ کہنے لگے :
اچھا آپ صرف ہمارے ساتھ چل کر لوگوں کو آمادۂ قتال کر دیں۔
انہوں نے فرمایا :
سبحان اللہ ! جس کو میں خود ناپسند کرتا ہوں اور اس سے مجتنب ہوں ، لوگوں کو اس کا حکم کیسے دوں؟ اگر میں ایسا کروں تو میں اللہ کے معاملے میں اس کے بندوں کا خیر خواہ نہیں ، بدخواہ ہوں گا۔
وہ کہنے لگے :
ہم پھر آپ کو مجبور کریں گے۔
انہوں نے کہا:
میں اس وقت بھی لوگوں سے یہی کہوں گا کہ اللہ سے ڈرو اور مخلوق کی رضا کی خاطر خالق کو ناراض نہ کرو۔

********
اس تفصیل سے واقعۂ حرہ کی بنیادی حقیقت معلوم ہو سکتی ہے کہ اس "شورش" کو اہل خیر و صلاح نے کس نظر سے دیکھا تھا؟

اس کے علاوہ واقعۂ حرہ کی تفصیلات جو کتب تواریخ میں درج ہیں وہ مبالغہ آمیز اور غیر مستند اس لیے بھی قرار دی جاتی ہیں کہ ان کا راوی "ابومخنف" ہے جو محدثین کے نزدیک بطور کذاب معروف ہے۔


یہاں یہ بھی یاد رہے کہ ان تاریخی حقائق کے بیان کا یہ مطلب نہیں کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے مقابلے میں یزید سے کوئی محبت جتائی جا رہی ہو۔
نہیں ! بلکہ یہاں صرف تاریخی مواقف کا ذکر مقصود ہے۔
اور اس کے علاوہ ۔۔۔۔
یہ بھی یاد رکھا جانا چاہئے کہ کوئی بھی مسلمان کبائر کے ارتکاب سے نہ دائرہ اسلام سے خارج ہوتا ہے نہ رحمت و مغفرتِ خداوندی کے امکان سے محروم۔
اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو تمام گناہ معاف کر سکتا ہے جیسا کہ اس نے کہا ہے کہ شرک کے علاوہ چاہوں گا تو دوسرے گناہ معاف کر دوں گا :
إِنَّ اللّهَ لاَ يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَن يَشَاء
( النساء:4 - آيت:48 )

@Don @RedRose64 @Nelli @Hans_Mukh @Zee Leo @Pari @Atif-adi @hoorain @Asma24 @star24

@Asma Shah @Fa!th @*SHOAIB* @sweet doll @Tooba Khan @Qalandar @Bela @yoursks @Sara Cilli Milli @Jiya.

@Sabah @Raat ki Rani @Ghooost @~Bahaar~ @~Unknown~ @S_ChiragH @goodfrndz @mashraki.larka @Piya @Dreamy Boy @Syed Sohail Akhter @ღ*HõOriã*ღ

@faari @Wasif Safi @Fahad_ @mirza37 @lovelyalltime

Don RedRose64 Nelli Hans_Mukh Zee Leo Pari Atif-adi hoorain Asma24 star24

Asma Shah Fa!th *SHOAIB* sweet doll Tooba Khan Qalandar Bela yoursks Sara Cilli Milli Jiya.

Ghooost ~Bahaar~ ~Unknown~ S_ChiragH mashraki.larka goodfrndz Dreamy Boy Piya Syed Sohail Akhter ღ*HõOriã*ღ

Sabah Raat ki Rani faari Wasif Fahad_ mirza37 lovelyalltime

*khushi* whiteros
 

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
bhai ap jis mehnat or koshish say thread baqna rehy ho jazakALLAH khair bohit beri kawish,, or bhi histry dhond dhond kr ,, thanxxx paa gii
بھائی چوٹی سی کوشش ہے
عام مسلمان کو علم میں اضافہ ہو یہی مقصود ہے
الله اس کوشش کو قبول فرماے آمین
 
  • Like
Reactions: mirza37

Sabah

VIP
Nov 20, 2008
9,085
8,117
1,313
Peshawar
JazakAllah Khair, aap ke es post k zerye ek buhut bada confusion khatam hugae mere and Alhamdulilah I feel happy and satsfied to know that k yazeed ko jes point se hum bhi judge ker rahe the vaisa nai hain, yaha pe yazeed pe jho ilzaam the k voh sharab noshi kerta hain and Namazi nai hain, Allah k ahkamat se tajawoz kerta hain, yeh sab ghalat hai eska ilm hua, Yazeed ne tu kuch naik kaam biye kiye honge jes k wajah se Imam Hussain (R.A) unse hath mei hath melane ko kaha hain tu kia uska bhi aap zikr kersakte ho k enhune aapnat daur mei muslims k lie khaunse khidmat anjaam diye. Shukran
 
  • Like
Reactions: مسلم

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم
کچھ یزید ابن معاویہ رضی اللہ کے بارے میں
عن ابی عبيدة قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم لا يزال امرامتی قائما بالقسط حتی يکون اول من يثلمه رجل من بنی اميةيقال له يزيد۔
ترجمہ:سید نا ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:میری امت کا معاملہ عدل کے ساتھ قائم رہے گا یہاں تک کہ سب سے پہلے اس میں رخنہ ڈالنے والا بنی امیہ کاایک شخص ہوگا جس کویزید کہا جائے گا۔(مسندابو یعلی ،مسند ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ )ونیز مشہور مفسرابو الفداء اسمعیل بن عمر، معروف بہ ابن کثیر (مولود 700ھ متوفی 774ھ) نے اپنی کتاب البدایۃ والنہایۃج6ص256میں اس حدیث پاک کونقل کیا ہے۔اس حدیث شریف کو ابن حجر مکی ہیتمی نے بھی الصواعق المحرقہ ص132 میں نقل فرما یاہے۔آپ نے اس سلسلہ کی مزید ایک روایت الصواعق المحرقہ ص132 میں ذکر فرمائی ہے


عن ابی الدرداء رضی الله عنه قال سمعت النبی صلی الله عليه وسلم يقول اول من يبدل سنتی رجل من بنی اميةيقال له يزيد۔
ترجمہ:سیدناابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا میں نے حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فر ما تے ہوئے سنا:سب سے پہلے جومیری سنت کو بدلے گاوہ بنو امیہ کا ایک شخص ہوگا جس کو یزید کہا جائیگا۔
اس حد یث شریف کوعلامہ ابن کثیرنے بھی حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کی روا یت سے نقل کیا۔
صحیح مسلم شریف ج2ص1046میں حدیث پاک ہے
حدثناعمروبن يحيی بن سعيد بن عمروبن سعيد قال اخبرنی جدی قال کنت جالسا مع ابی هريرة فی مسجد النبی صلی الله عليه وسلم بالمدينة ومعنا مروان قال ابوهريرة سمعت الصادق المصدوق صلی الله عليه وسلم يقول هلکة امتی علی ايدی غلمة من قريش فقال مروان لعنة الله عليهم غلمة فقال ابوهريرة لوشئت ان اقول بنی فلان وبنی فلان لفعلت فکنت اخرج مع جدی الی بنی مروان حين ملکوابالشام فاذاراٰهم غلما نا احداثا قال لنا عسیٰ هؤلاء ان يکونوامنهم قلنا انت اعلم۔
ترجمہ: عمروبن یحی بن سعید بن عمروبن سعیداپنے دادا عمروبن سعیدرضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا:میں مدینہ طیبہ میں حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد شریف میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ بیٹھا ہواتھا اورمروان بھی ہمارے ساتھ تھا، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:میں نے حضرت صادق مصدوق صلی اللہ علیہ وسلم کوارشادفرماتے ہوئے سنا:میری امت کی ہلاکت قریش کے چند لڑکوں کے ہاتھوں سے ہوگی۔مروان نے کہااللہ تعالی ایسے لڑکوں پر لعنت کرے، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا اگر میں کہنا چاہوں کہ وہ بنی فلاں اور بنی فلاں ہیں توکہہ سکتا ہوں،حضرت عمروبن یحی کہتے ہیں میں اپنے داداکے ساتھ بنی مروان کے پاس گیا جب کہ وہ ملک شام کے حکمران تھے ،پس انہیں کم عمرلڑکے پائے تو ہم سے فرمایا عنقریب یہ لڑکے اُن ہی میں سے ہوں گے ،ہم نے کہاآپ بہتر جانتے ہیں ۔
شارح بخاری صاحب فتح الباری حافظ احمدبن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ (مولود ۷۷۳ ھ متوفی۸۵۲ ھ) مذکورہ حدیث پاک کی شرح میں مصنف ابن ابی شیبہ کے حوالہ سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک روایت نقل کرتے ہوئے رقمطراز ہیں :

وفی رواية ابن ابي شيبة ان اباهريرة کان يمشی فی السوق ويقول اللهم لاتدرکنی سنة ستين ولاامارة الصبيان وفي هذا اشارة الی ان اول الاغيلمة کان فی سنة ستين وهوکذلک فان يزيد بن معاوية استخلف فيها وبقی الی سنة اربع وستين فمات -
مصنف ابن ابی شیبہ کی روایت میں ہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بازار میں چلتے ہوئے بھی یہ دعاکرتے اے اللہ ! سن ساٹھ ہجری او رلڑکوں کی حکمرانی مجھ تک نہ پہنچے‘‘ اس روایت میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ پہلالڑکا جو حکمران بنے گا وہ 60ھ میں ہوگاچنانچہ ایسا ہی ہواکہ یزیدبن معاویہ اسی سال تخت حکومت پر مسلط ہوا او ر 64ھ تک رہ کر ہلاک ہوا ۔ سید الشہداء حسین علیہ السلام کی شہادت کے واقعۂ جانکاہ کی وجہ سے اہل مدینہ یزید کے سخت مخالف ہوگئے اور صحابی ابن صحابی حضرت عبداللہ بن حنظلہ رضی اللہ عنہما کے دست مبارک پر بیعت کرلئے تو یزیدپلید نے ایک فوج مدینہ طیبہ پرچڑھائی کیلئے روانہ کی جس نے اہل مدینہ پر حملہ کیا اور اس کے تقدس کو پا مال کیا اس موقع پر حضرت عبداللہ بن حنظلہ رضی اللہ عنہما نے اہل مدینہ سے روح پرور خطاب کیااور اس میں یزید کی خلافِ اسلام عادات واطوار کا ذکر کیا جیساکہ محدث وقت مؤرخ اسلام محمدبن سعدرحمۃ اللہ علیہ (مولود168ھ ۔متوفی230 ھ)کی طبقات کبری ج 5ص66میں اس کی تفصیل موجودہے

اجمعواعلی عبدالله بن حنظلةفاسندواامرهم اليه فبايعهم علی الموت وقال ياقوم اتقوا الله وحده لاشريک له فوالله ماخرجنا علی يزيد حتی خفنا ان نرمی بالحجارة من السماء ان رجلا ينکح الامهات والبنات والاخوات ويشرب الخمر ويدع الصلوة والله لو لم يکن معی احد من الناس لابليت لله فيه بلاء حسنا۔
حضرت عبداللہ بن حنظلہ رضی اللہ عنہما نے اہل مدینہ سے تادم زیست مقابلہ کرنے کی بیعت لی او رفرمایا:اے میری قوم ! اللہ وحدہ سے ڈرو جس کا کوئی شریک نہیں ،اللہ کی قسم ! ہم یزید کے خلاف اس وقت اُٹھ کھڑے ہوئے جبکہ ہمیں خوف ہوا کہ کہیں ہم پر آسمان سے پتھروں کی بارش نہ ہوجائے ،وہ ایسا شخص ہے جو ماؤں، بیٹیوں اور بہنوں سے نکاح جائزقرار دیتا ہے ، شراب نوشی کرتا ہے ،نماز چھوڑتا ہے، اللہ کی قسم !اگر لوگوں میں سے کوئی میرے ساتھ نہ ہوتب بھی میں اللہ کی خاطر اس معاملہ میں شجاعت وبہادری کے جوہر دکھاؤں گا۔

علامہ ابن اثیر (مولود 555 ھ متوفی630 ھ )کی تاریخ کامل51ہجری کے بیان میں ہے

وقال الحسن البصری ۔ ۔ ۔ سکير اخميرا يلبس الحرير ويضرب بالطنابير :
حضرت حسن بصری علیہ الرحمہ یزید کے بارے میں فرماتے ہیں وہ انتہادرجہ کا نشہ باز، شراب نوشی کا عادی تھا ریشم پہنتا اور طنبور ے بجاتا۔

علامہ ابن کثیر(مولود 700 ھ متوفی 774 ھ) نے البدایۃ والنہا یۃ ج6ص262میں لکھاہے:

وکان سبب وقعة الحرةان وفدامن اهل المدينة قدمواعلی يزيد بن معاوية بدمشق ۔ ۔ ۔ فلمار جعوا ذکروا لاهليهم عن يزيد ماکان يقع منه القبائح فی شربه الخمرو مايتبع ذلک من الفواحش التی من اکبر ها ترک الصلوة عن وقتها بسبب السکر فاجتمعوا علی خلعه فخلعوه عند المنبرالنبوی فلما بلغه ذلک بعث اليهم سرية يقدمها رجل يقال له مسلم بن عقبة وانما يسميه السلف مسرف بن عقبة فلما وردالمدينة استباحها ثلاثة ايام فقتل فی غضون هذه الايام بشرا کثيرا ۔
ترجمہ:واقعۂ حرہ کی وجہ یہ ہوئی کہ اہل مدینہ کا وفد دمشق میں یزید کے پاس گیا ،جب وفد واپس ہواتواس نے اپنے گھر والوں سے یزید کی شراب نوشی اور دیگر بری عادتوں اور مذموم خصلتوں کا ذکر کیا جن میں سب سے مذموم ترین عادت یہ ہیکہ وہ نشہ کی وجہ سے نماز کو چھوڑدیتا تھا ،اس وجہ سے اہل مدینہ یزید کی بیعت توڑنے پر متفق ہوگئے او رانہوں نے منبر نبوی علی صاحبہ الصلوۃ والسلام کے پاس یزید کی اطاعت نہ کرنے کا اعلان کیا ،جب یہ بات یزید کو معلوم ہوئی تو اس نے مدینہ طیبہ کی جانب ایک لشکر روانہ کیا جس کا امیر ایک شخص تھا جس کو مسلم بن عقبہ کہا جاتا ہے سلف صالحین نے اس کو مُسرِف بن عقبہ کہا ہے جب وہ مدینہ طیبہ میں داخل ہوا تو لشکر کے لئے تین دن تک اہل مدینہ کے جان و مال سب کچھ مباح قرار دیاچنانچہ اس نے ان تین روز کے دوران سینکڑوں حضرات کوشہید کروایا ۔

امام بیقہی(مولود384 ھ متوفی458 ھ) کی دلائل النبوۃ میں روایت ہے

عن مغيرة قال أنهب مسرف بن عقبة المدينةثلاثة ايام فزعم المغيرة أنه افتض فيها الف عذراء۔
ترجمہ: حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں مسرف بن عقبہ نے مدینہ ٔطیبہ میں تین دن تک لوٹ مار کی اورایک ہزارمقدس و پاکبازان بیاہی دخترانِ اسلام کی عصمت دری کی گئی۔العیاذ باللہ

جبکہ اہل مدینہ کو خوف زدہ کرنے والے کیلئے حدیث شریف میں سخت وعید آئی ہے مسند احمد، مسند المدنيين میں حدیث مبارک ہے

عن السائب بن خلاد ان رسول الله صلی الله عليه وسلم قال من اخاف اهل المدينة ظلماًاخافه الله وعليه لعنة الله والملائکة والناس اجمعين لايقبل الله منه يوم القيامةصرفاولاعدلا ۔
ترجمہ : سیدنا سائب بن خلادرضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے اہل مدینہ کو ظلم کرتے ہوئے خوف زدہ کیا اللہ تعالی اس کوخوف زدہ کرے گا او راس پر اللہ کی، فرشتوں کی اورتمام لوگوں کی لعنت ہے ، اللہ تعالی اس سے قیامت کے دن کوئی فرض یا نفل عمل قبول نہیں فرمائے گا -
(حدیث نمبر :15962)اس سے اندازہ لگایا جاسکتاہے کہ اس شخص کاکیا انجام ہوگا جو اہل مدینہ کو صرف خوفزدہ وہراساں ہی نہیں کیا بلکہ مدینہ طیبہ میں خونریزی قتل وغارتگری کیا اور ساری فوج کے لئے وحشیانہ اعمال کی اجازت دیدی۔

عن عائشة قالت قال رسول الله صلی عليه وسلم من وقرصاحب بدعة فقد اعان علی هدم الاسلام۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا جس نے کسی بدعتی کی تعظیم کی یقینا اس نے اسلام کو مہندم کرنے میں مدد کیا ۔(معجم اوسط للطبرانی(مولود260ھ متوفی360ھ باب المیم من اسمہ محمد ،حدیث نمبر:6263)
امام بیہقی(مولود384ھ متوفی458 ھ) کی شعب الایمان میں حدیث پاک ہے

عن انس قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم اذامدح الفاسق غضب الرب واهتزله العرش۔
ترجمہ: سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب فاسق کی تعریف کی جاتی ہے تو پر وردگار کا جلال ظاہر ہوتا ہے او راس کی وجہ عرش لرزتاہے۔ (الرابع والثلاثون من شعب الایمان وھوباب فی حفظ اللسان (حدیث نمبر 4692)

یزیدکی نسبت امیر المومنین کہنے والے کو بنی امیہ کے خلیفہ عادل حضرت عمر بن عبدالعزیزرحمۃ اللہ علیہ نے مستحق تعزیر قراردیاہے جیسا کہ فن رجال کی مستند کتاب تہذیب التہذیب ج11 حرف الیاء ص 316میں حافظ ابن حجرعسقلانی رحمۃ اللہ علیہ نے تحریرفرمایا:

ثنانوفل بن ابی عقرب ثقة قال کنت عندعمر بن عبدالعزيز فذکر رجل يزيد بن معاوية فقال قال اميرالمؤمنين يزيد فقال عمرتقول اميرالمؤمنين يزيد وامربه فضرب عشرين سوطا -
نوفل بن ابوعقرب فرماتے ہیں ، میں حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ کی خدمت میں تھا ایک شخص نے یزید کا ذکر تے ہوئے کہا کہ امیرالمؤمنین یزید نے یوں کہا ہے ،حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ نے فرمایا : تو یزید کوامیرالمؤمنین کہتا ہے پھر اس شخص کو کوڑے لگوانے کا حکم فرمایا چنانچہ اسے بیس کوڑے لگوائے گئے ۔
[DOUBLEPOST=1347115037][/DOUBLEPOST]@Don @RedRose64 @Nelli @Hans_Mukh @Zee Leo @Pari @Atif-adi @hoorain @Asma24 @star24

@Asma Shah @Fa!th @*SHOAIB* @sweet doll @Tooba Khan @Qalandar @Bela @yoursks @Sara Cilli Milli @Jiya.

@Sabah @Raat ki Rani @Ghooost @~Bahaar~ @~Unknown~ @S_ChiragH @goodfrndz @mashraki.larka @Piya @Dreamy Boy @Syed Sohail Akhter @ღ*HõOriã*ღ

@faari @Wasif Safi @Fahad_ @mirza37 @lovelyalltime

@Don @RedRose64 @Nelli @Hans_Mukh @Zee Leo @Pari @Atif-adi @hoorain @Asma24 @star24

@Asma Shah @Fa!th @*SHOAIB* @sweet doll @Tooba Khan @Qalandar @Bela @yoursks @Sara Cilli Milli @Jiya.

@Ghooost @~Bahaar~ @~Unknown~ @S_ChiragH @mashraki.larka @goodfrndz @Dreamy Boy @Piya @Syed Sohail Akhter @ღ*HõOriã*ღ

@Sabah @Raat ki Rani @faari @Wasif @Fahad_ @mirza37 @lovelyalltime

@*khushi* @whiteros
 
  • Like
Reactions: Tooba Khan

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم
کچھ یزید ابن معاویہ رضی اللہ کے بارے میں
عن ابی عبيدة قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم لا يزال امرامتی قائما بالقسط حتی يکون اول من يثلمه رجل من بنی اميةيقال له يزيد۔
ترجمہ:سید نا ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:میری امت کا معاملہ عدل کے ساتھ قائم رہے گا یہاں تک کہ سب سے پہلے اس میں رخنہ ڈالنے والا بنی امیہ کاایک شخص ہوگا جس کویزید کہا جائے گا۔(مسندابو یعلی ،مسند ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ )ونیز مشہور مفسرابو الفداء اسمعیل بن عمر، معروف بہ ابن کثیر (مولود 700ھ متوفی 774ھ) نے اپنی کتاب البدایۃ والنہایۃج6ص256میں اس حدیث پاک کونقل کیا ہے۔اس حدیث شریف کو ابن حجر مکی ہیتمی نے بھی الصواعق المحرقہ ص132 میں نقل فرما یاہے۔آپ نے اس سلسلہ کی مزید ایک روایت الصواعق المحرقہ ص132 میں ذکر فرمائی ہے
عن ابی الدرداء رضی الله عنه قال سمعت النبی صلی الله عليه وسلم يقول اول من يبدل سنتی رجل من بنی اميةيقال له يزيد۔
ترجمہ:سیدناابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا میں نے حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فر ما تے ہوئے سنا:سب سے پہلے جومیری سنت کو بدلے گاوہ بنو امیہ کا ایک شخص ہوگا جس کو یزید کہا جائیگا۔
اس حد یث شریف کوعلامہ ابن کثیرنے بھی حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کی روا یت سے نقل کیا۔
صحیح مسلم شریف ج2ص1046میں حدیث پاک ہے
حدثناعمروبن يحيی بن سعيد بن عمروبن سعيد قال اخبرنی جدی قال کنت جالسا مع ابی هريرة فی مسجد النبی صلی الله عليه وسلم بالمدينة ومعنا مروان قال ابوهريرة سمعت الصادق المصدوق صلی الله عليه وسلم يقول هلکة امتی علی ايدی غلمة من قريش فقال مروان لعنة الله عليهم غلمة فقال ابوهريرة لوشئت ان اقول بنی فلان وبنی فلان لفعلت فکنت اخرج مع جدی الی بنی مروان حين ملکوابالشام فاذاراٰهم غلما نا احداثا قال لنا عسیٰ هؤلاء ان يکونوامنهم قلنا انت اعلم۔
ترجمہ: عمروبن یحی بن سعید بن عمروبن سعیداپنے دادا عمروبن سعیدرضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا:میں مدینہ طیبہ میں حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد شریف میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ بیٹھا ہواتھا اورمروان بھی ہمارے ساتھ تھا، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:میں نے حضرت صادق مصدوق صلی اللہ علیہ وسلم کوارشادفرماتے ہوئے سنا:میری امت کی ہلاکت قریش کے چند لڑکوں کے ہاتھوں سے ہوگی۔مروان نے کہااللہ تعالی ایسے لڑکوں پر لعنت کرے، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا اگر میں کہنا چاہوں کہ وہ بنی فلاں اور بنی فلاں ہیں توکہہ سکتا ہوں،حضرت عمروبن یحی کہتے ہیں میں اپنے داداکے ساتھ بنی مروان کے پاس گیا جب کہ وہ ملک شام کے حکمران تھے ،پس انہیں کم عمرلڑکے پائے تو ہم سے فرمایا عنقریب یہ لڑکے اُن ہی میں سے ہوں گے ،ہم نے کہاآپ بہتر جانتے ہیں ۔
شارح بخاری صاحب فتح الباری حافظ احمدبن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ (مولود ۷۷۳ ھ متوفی۸۵۲ ھ) مذکورہ حدیث پاک کی شرح میں مصنف ابن ابی شیبہ کے حوالہ سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک روایت نقل کرتے ہوئے رقمطراز ہیں :
وفی رواية ابن ابي شيبة ان اباهريرة کان يمشی فی السوق ويقول اللهم لاتدرکنی سنة ستين ولاامارة الصبيان وفي هذا اشارة الی ان اول الاغيلمة کان فی سنة ستين وهوکذلک فان يزيد بن معاوية استخلف فيها وبقی الی سنة اربع وستين فمات -
مصنف ابن ابی شیبہ کی روایت میں ہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بازار میں چلتے ہوئے بھی یہ دعاکرتے اے اللہ ! سن ساٹھ ہجری او رلڑکوں کی حکمرانی مجھ تک نہ پہنچے‘‘ اس روایت میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ پہلالڑکا جو حکمران بنے گا وہ 60ھ میں ہوگاچنانچہ ایسا ہی ہواکہ یزیدبن معاویہ اسی سال تخت حکومت پر مسلط ہوا او ر 64ھ تک رہ کر ہلاک ہوا ۔ سید الشہداء حسین علیہ السلام کی شہادت کے واقعۂ جانکاہ کی وجہ سے اہل مدینہ یزید کے سخت مخالف ہوگئے اور صحابی ابن صحابی حضرت عبداللہ بن حنظلہ رضی اللہ عنہما کے دست مبارک پر بیعت کرلئے تو یزیدپلید نے ایک فوج مدینہ طیبہ پرچڑھائی کیلئے روانہ کی جس نے اہل مدینہ پر حملہ کیا اور اس کے تقدس کو پا مال کیا اس موقع پر حضرت عبداللہ بن حنظلہ رضی اللہ عنہما نے اہل مدینہ سے روح پرور خطاب کیااور اس میں یزید کی خلافِ اسلام عادات واطوار کا ذکر کیا جیساکہ محدث وقت مؤرخ اسلام محمدبن سعدرحمۃ اللہ علیہ (مولود168ھ ۔متوفی230 ھ)کی طبقات کبری ج 5ص66میں اس کی تفصیل موجودہے
اجمعواعلی عبدالله بن حنظلةفاسندواامرهم اليه فبايعهم علی الموت وقال ياقوم اتقوا الله وحده لاشريک له فوالله ماخرجنا علی يزيد حتی خفنا ان نرمی بالحجارة من السماء ان رجلا ينکح الامهات والبنات والاخوات ويشرب الخمر ويدع الصلوة والله لو لم يکن معی احد من الناس لابليت لله فيه بلاء حسنا۔
حضرت عبداللہ بن حنظلہ رضی اللہ عنہما نے اہل مدینہ سے تادم زیست مقابلہ کرنے کی بیعت لی او رفرمایا:اے میری قوم ! اللہ وحدہ سے ڈرو جس کا کوئی شریک نہیں ،اللہ کی قسم ! ہم یزید کے خلاف اس وقت اُٹھ کھڑے ہوئے جبکہ ہمیں خوف ہوا کہ کہیں ہم پر آسمان سے پتھروں کی بارش نہ ہوجائے ،وہ ایسا شخص ہے جو ماؤں، بیٹیوں اور بہنوں سے نکاح جائزقرار دیتا ہے ، شراب نوشی کرتا ہے ،نماز چھوڑتا ہے، اللہ کی قسم !اگر لوگوں میں سے کوئی میرے ساتھ نہ ہوتب بھی میں اللہ کی خاطر اس معاملہ میں شجاعت وبہادری کے جوہر دکھاؤں گا۔
علامہ ابن اثیر (مولود 555 ھ متوفی630 ھ )کی تاریخ کامل51ہجری کے بیان میں ہے
وقال الحسن البصری ۔ ۔ ۔ سکير اخميرا يلبس الحرير ويضرب بالطنابير :
حضرت حسن بصری علیہ الرحمہ یزید کے بارے میں فرماتے ہیں وہ انتہادرجہ کا نشہ باز، شراب نوشی کا عادی تھا ریشم پہنتا اور طنبور ے بجاتا۔
علامہ ابن کثیر(مولود 700 ھ متوفی 774 ھ) نے البدایۃ والنہا یۃ ج6ص262میں لکھاہے:
وکان سبب وقعة الحرةان وفدامن اهل المدينة قدمواعلی يزيد بن معاوية بدمشق ۔ ۔ ۔ فلمار جعوا ذکروا لاهليهم عن يزيد ماکان يقع منه القبائح فی شربه الخمرو مايتبع ذلک من الفواحش التی من اکبر ها ترک الصلوة عن وقتها بسبب السکر فاجتمعوا علی خلعه فخلعوه عند المنبرالنبوی فلما بلغه ذلک بعث اليهم سرية يقدمها رجل يقال له مسلم بن عقبة وانما يسميه السلف مسرف بن عقبة فلما وردالمدينة استباحها ثلاثة ايام فقتل فی غضون هذه الايام بشرا کثيرا ۔
ترجمہ:واقعۂ حرہ کی وجہ یہ ہوئی کہ اہل مدینہ کا وفد دمشق میں یزید کے پاس گیا ،جب وفد واپس ہواتواس نے اپنے گھر والوں سے یزید کی شراب نوشی اور دیگر بری عادتوں اور مذموم خصلتوں کا ذکر کیا جن میں سب سے مذموم ترین عادت یہ ہیکہ وہ نشہ کی وجہ سے نماز کو چھوڑدیتا تھا ،اس وجہ سے اہل مدینہ یزید کی بیعت توڑنے پر متفق ہوگئے او رانہوں نے منبر نبوی علی صاحبہ الصلوۃ والسلام کے پاس یزید کی اطاعت نہ کرنے کا اعلان کیا ،جب یہ بات یزید کو معلوم ہوئی تو اس نے مدینہ طیبہ کی جانب ایک لشکر روانہ کیا جس کا امیر ایک شخص تھا جس کو مسلم بن عقبہ کہا جاتا ہے سلف صالحین نے اس کو مُسرِف بن عقبہ کہا ہے جب وہ مدینہ طیبہ میں داخل ہوا تو لشکر کے لئے تین دن تک اہل مدینہ کے جان و مال سب کچھ مباح قرار دیاچنانچہ اس نے ان تین روز کے دوران سینکڑوں حضرات کوشہید کروایا ۔
امام بیقہی(مولود384 ھ متوفی458 ھ) کی دلائل النبوۃ میں روایت ہے
عن مغيرة قال أنهب مسرف بن عقبة المدينةثلاثة ايام فزعم المغيرة أنه افتض فيها الف عذراء۔
ترجمہ: حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں مسرف بن عقبہ نے مدینہ ٔطیبہ میں تین دن تک لوٹ مار کی اورایک ہزارمقدس و پاکبازان بیاہی دخترانِ اسلام کی عصمت دری کی گئی۔العیاذ باللہ
جبکہ اہل مدینہ کو خوف زدہ کرنے والے کیلئے حدیث شریف میں سخت وعید آئی ہے مسند احمد، مسند المدنيين میں حدیث مبارک ہے
عن السائب بن خلاد ان رسول الله صلی الله عليه وسلم قال من اخاف اهل المدينة ظلماًاخافه الله وعليه لعنة الله والملائکة والناس اجمعين لايقبل الله منه يوم القيامةصرفاولاعدلا ۔
ترجمہ : سیدنا سائب بن خلادرضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے اہل مدینہ کو ظلم کرتے ہوئے خوف زدہ کیا اللہ تعالی اس کوخوف زدہ کرے گا او راس پر اللہ کی، فرشتوں کی اورتمام لوگوں کی لعنت ہے ، اللہ تعالی اس سے قیامت کے دن کوئی فرض یا نفل عمل قبول نہیں فرمائے گا -
(حدیث نمبر :15962)اس سے اندازہ لگایا جاسکتاہے کہ اس شخص کاکیا انجام ہوگا جو اہل مدینہ کو صرف خوفزدہ وہراساں ہی نہیں کیا بلکہ مدینہ طیبہ میں خونریزی قتل وغارتگری کیا اور ساری فوج کے لئے وحشیانہ اعمال کی اجازت دیدی۔
عن عائشة قالت قال رسول الله صلی عليه وسلم من وقرصاحب بدعة فقد اعان علی هدم الاسلام۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا جس نے کسی بدعتی کی تعظیم کی یقینا اس نے اسلام کو مہندم کرنے میں مدد کیا ۔(معجم اوسط للطبرانی(مولود260ھ متوفی360ھ باب المیم من اسمہ محمد ،حدیث نمبر:6263)
امام بیہقی(مولود384ھ متوفی458 ھ) کی شعب الایمان میں حدیث پاک ہے
عن انس قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم اذامدح الفاسق غضب الرب واهتزله العرش۔
ترجمہ: سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب فاسق کی تعریف کی جاتی ہے تو پر وردگار کا جلال ظاہر ہوتا ہے او راس کی وجہ عرش لرزتاہے۔ (الرابع والثلاثون من شعب الایمان وھوباب فی حفظ اللسان (حدیث نمبر 4692)
یزیدکی نسبت امیر المومنین کہنے والے کو بنی امیہ کے خلیفہ عادل حضرت عمر بن عبدالعزیزرحمۃ اللہ علیہ نے مستحق تعزیر قراردیاہے جیسا کہ فن رجال کی مستند کتاب تہذیب التہذیب ج11 حرف الیاء ص 316میں حافظ ابن حجرعسقلانی رحمۃ اللہ علیہ نے تحریرفرمایا:
ثنانوفل بن ابی عقرب ثقة قال کنت عندعمر بن عبدالعزيز فذکر رجل يزيد بن معاوية فقال قال اميرالمؤمنين يزيد فقال عمرتقول اميرالمؤمنين يزيد وامربه فضرب عشرين سوطا -
نوفل بن ابوعقرب فرماتے ہیں ، میں حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ کی خدمت میں تھا ایک شخص نے یزید کا ذکر تے ہوئے کہا کہ امیرالمؤمنین یزید نے یوں کہا ہے ،حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ نے فرمایا : تو یزید کوامیرالمؤمنین کہتا ہے پھر اس شخص کو کوڑے لگوانے کا حکم فرمایا چنانچہ اسے بیس کوڑے لگوائے گئے ۔
[DOUBLEPOST=1347115037][/DOUBLEPOST]@Don @RedRose64 @Nelli @Hans_Mukh @Zee Leo @Pari @Atif-adi @hoorain @Asma24 @star24

@Asma Shah @Fa!th @*SHOAIB* @sweet doll @Tooba Khan @Qalandar @Bela @yoursks @Sara Cilli Milli @Jiya.

@Sabah @Raat ki Rani @Ghooost @~Bahaar~ @~Unknown~ @S_ChiragH @goodfrndz @mashraki.larka @Piya @Dreamy Boy @Syed Sohail Akhter @ღ*HõOriã*ღ

@faari @Wasif Safi @Fahad_ @mirza37 @lovelyalltime

@Don @RedRose64 @Nelli @Hans_Mukh @Zee Leo @Pari @Atif-adi @hoorain @Asma24 @star24

@Asma Shah @Fa!th @*SHOAIB* @sweet doll @Tooba Khan @Qalandar @Bela @yoursks @Sara Cilli Milli @Jiya.

@Ghooost @~Bahaar~ @~Unknown~ @S_ChiragH @mashraki.larka @goodfrndz @Dreamy Boy @Piya @Syed Sohail Akhter @ღ*HõOriã*ღ

@Sabah @Raat ki Rani @faari @Wasif @Fahad_ @mirza37 @lovelyalltime

@*khushi* @whiteros

walaikum salam
afsos sad afsos mohsin bhai mujhe tu khushi thi ke ap qadianiat par bohot acha kaam karre lekin uske sath sath shia ke aqeedon ki bhi tableegh karre jaan kar bht afsos hua

ap ne ju idar share kia hy ye na musalmano ka aqeeda hy na ahl sunnat ka
ap kam se kam copy paste karte waqt tahqeeq hi kar lete ke ye jo share kar rahe hy kya apka firqa deobnad bhi yehi aqeeda rakhta hy?

aur bhaai ap ne to bht badi khiyanat bhi ki hy kuch ka arbi matan hy kuch ka nahi kuch ka adha hai aur bht jagah tarjume me her pher aur sath me bht si zaeef riwayat yane kul mila kar aap shiat ki tableegh kar rahe hu waah asli roop dikha rahe hu aap bahar islam islam andar se shia ke bhai good

abhi apse guzarish hy ki apna mauqaf saaf taur par bayan karu aur ju bhi riwayat idar pesh ki hy uska insaaf se arbi matan bhi pesh karu phir my uska mudallal jawab dunga aur ahl sunnat ka mauqaf bhi bayan karunga in sha Allah
 
  • Like
Reactions: S_ChiragH and Sabah

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
JazakAllah Khair, aap ke es post k zerye ek buhut bada confusion khatam hugae mere and Alhamdulilah I feel happy and satsfied to know that k yazeed ko jes point se hum bhi judge ker rahe the vaisa nai hain, yaha pe yazeed pe jho ilzaam the k voh sharab noshi kerta hain and Namazi nai hain, Allah k ahkamat se tajawoz kerta hain, yeh sab ghalat hai eska ilm hua, Yazeed ne tu kuch naik kaam biye kiye honge jes k wajah se Imam Hussain (R.A) unse hath mei hath melane ko kaha hain tu kia uska bhi aap zikr kersakte ho k enhune aapnat daur mei muslims k lie khaunse khidmat anjaam diye. Shukran
my is par kaam shuru kar chuka hu abhi bht jald ju bhi aur galat fehmia in ke mutaliq phailai gayi hy aur karbala ka waqia ki haqeeqat aur shia k makr o fareb aur unke sathion ka inke mazhab ki tableegh karna sab wazeh karunga in sha Allah
 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
walaikum salam
afsos sad afsos mohsin bhai mujhe tu khushi thi ke ap qadianiat par bohot acha kaam karre lekin uske sath sath shia ke aqeedon ki bhi tableegh karre jaan kar bht afsos hua

ap ne ju idar share kia hy ye na musalmano ka aqeeda hy na ahl sunnat ka
ap kam se kam copy paste karte waqt tahqeeq hi kar lete ke ye jo share kar rahe hy kya apka firqa deobnad bhi yehi aqeeda rakhta hy?

aur bhaai ap ne to bht badi khiyanat bhi ki hy kuch ka arbi matan hy kuch ka nahi kuch ka adha hai aur bht jagah tarjume me her pher aur sath me bht si zaeef riwayat yane kul mila kar aap shiat ki tableegh kar rahe hu waah asli roop dikha rahe hu aap bahar islam islam andar se shia ke bhai good

abhi apse guzarish hy ki apna mauqaf saaf taur par bayan karu aur ju bhi riwayat idar pesh ki hy uska insaaf se arbi matan bhi pesh karu phir my uska mudallal jawab dunga aur ahl sunnat ka mauqaf bhi bayan karunga in sha Allah

Asalam o alikum to all muslims.

muslim bahi mujy aap k itraaz karny pe afsoos nahin lakin aap ne kaha k shia aqayed ki tableegh kar raha hun to es pe afsoos hay.
aap ko malum ho ga k shia k aqayed kiya hain yazeed k baary mien aor sahabah karam(RS) k baary main aor es mazmun mie ho sakta hay k zaeef ahadees hun lakin ye shia k aqayed ki tableegh nahin karta......

aap ki itela k liye ye mazmun aik AHLEHADES se hi liya gya hay baaqi yazeed k baary main ahlesunnat ka aqeeda kiya hay ye bhi aap ne prha ho ga.

sirf imam ghazali(RA) aor allama ibn teymeya(RA) k hawalu ki bunyaad pe kuch loog yazeed ko haq pe kehty hain aor nasbeyat ki taraf mayel hain jabk es k elawa ahlesunnat waljamat ka aqeeda yazeed k liye fasiq ka to zarur tha.....

baaqi agar tareekh k hawalu pe baat ki jaye to waqyea HURRA ka inkaar bhi sabit nahin..
agar tareekh k hawalu pe ayen ge to dono tarah k hawaly mojood hain balk yazeek k fisaq k hawaly zayda hain...
aor aap shayed ahlehadees hai to aap k mojuda zubair ali zai bhi yazeed ko zalim aor fasiq aor fajir kehty hain.
aor imam ahmad bin hambal(RA) k hawaly se waqyea hurra ki tasdeeq karty hain.
mien shia ki tarah yazeed ko kafir nahin kehta aor na hi lannat bejhta hun lakin kam az kam yazeed ko haq pe bhi nahin samjhta aor na hi os ki hemayat karta hun....

baaqi tamam ahle bait(rs) aor tamam sahabha karam(RS) ka aehtraam mery dil mie hay aor jon un ka inkaar karta hay wo kafir hay.
 

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
Asalam o alikum to all muslims.

muslim bahi mujy aap k itraaz karny pe afsoos nahin lakin aap ne kaha k shia aqayed ki tableegh kar raha hun to es pe afsoos hay.
aap ko malum ho ga k shia k aqayed kiya hain yazeed k baary mien aor sahabah karam(RS) k baary main aor es mazmun mie ho sakta hay k zaeef ahadees hun lakin ye shia k aqayed ki tableegh nahin karta......

aap ki itela k liye ye mazmun aik AHLEHADES se hi liya gya hay baaqi yazeed k baary main ahlesunnat ka aqeeda kiya hay ye bhi aap ne prha ho ga.

sirf imam ghazali(RA) aor allama ibn teymeya(RA) k hawalu ki bunyaad pe kuch loog yazeed ko haq pe kehty hain aor nasbeyat ki taraf mayel hain jabk es k elawa ahlesunnat waljamat ka aqeeda yazeed k liye fasiq ka to zarur tha.....

baaqi agar tareekh k hawalu pe baat ki jaye to waqyea HURRA ka inkaar bhi sabit nahin..
agar tareekh k hawalu pe ayen ge to dono tarah k hawaly mojood hain balk yazeek k fisaq k hawaly zayda hain...
aor aap shayed ahlehadees hai to aap k mojuda zubair ali zai bhi yazeed ko zalim aor fasiq aor fajir kehty hain.
aor imam ahmad bin hambal(RA) k hawaly se waqyea hurra ki tasdeeq karty hain.
mien shia ki tarah yazeed ko kafir nahin kehta aor na hi lannat bejhta hun lakin kam az kam yazeed ko haq pe bhi nahin samjhta aor na hi os ki hemayat karta hun....

baaqi tamam ahle bait(rs) aor tamam sahabha karam(RS) ka aehtraam mery dil mie hay aor jon un ka inkaar karta hay wo kafir hay.
walaikum salam

bhaai sahab kuch likhne se pehle ya kuch post karne se pehle ek dafa ache se soch lia karu
rawafizion ke elawa ye aqeedah kisi ka nahi haan barely inke sath hy but aap deobandi kab se inke hath me hath milane lage?

bhai apko is mauzu par ye post karni hi nahi thi logon ko confuse karre aap aur bohot bade dawe bhi kardiye ap ne

jaise apke dawe hy upar uske liye apku pukhta daleel deni hugi
apne fasiq, fajir, zalim aur nasibi ki jo tohmat lagayi hy wo sahi mustanad hawalon se sabit karu
aur aap jo riwayat pesh kiye unka poora arabi matan insaaf se pesh karu
aur apku sabit karna hy ke ahl sunnat wal jamat ka muttafiqa faisla bi is tarah ka hy
aur bi kuch hy to sab ek sath pesh kardu

phir my un riwayat ki tahqeeq apke samne rakhunga
aur ahmed bin hambal ki riwayat ki haqeeqat bi bataunga in sha Allah
bhai zubair ali hu ya koi aur wo mere liye daleel nhi hy yaad rakhen
aur na my ahl hadees hu na kch aur my musalman hun bas aur mere liye ye kaafi hai Alhamdlillah

bhai ya to aap maanlo ke ye post karne me apse galati ho gayi hy kyun ke momin ku galati ki nishandahi kare tu wo maan leta hy,
agar ap ny mante tu phir ap par qarz hy ke aap mustanad hawalu se apke kiye gaye sare dawe ku sabit karuge
agar ny kar sake aur galati b ny mane tu mere nazar me aap shia ke mubaliqh rahoge

baat ku fuzool aage na badhate hue jo my ne mutalba kia hy wo pesh karenge ap insaaf se yehi umeed hy

shukria
 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

جناب سب سے پہلے تو آپ یہ بتا دیں کہ شیعہ کا عقیدہ یزید کے بارے میں کیا ہے تا کہ وضاحت ہو جائے کہ میں کب اور کہاں شیعہ عقائد کا پرچار کر رہا ہوں.
الحمد للہ میں دیوبندی ہوں اورمجھے چھپانے کی ضرورت نہیں ہے اور یزید کے بارے میں بھی علمائے دیوبند کے عقیدہ پہ قائم ہوں.
آپ نے کہا کہ آپ اہلحدیث نہیں ہیں تو ٹھیک ہے. میں نے اپنا خیال ظاہر کیا تھا کہ شاید آپ اہلحدیث ہیں.
جناب میں نے پہلے کہہ دیا کہ شیعہ تو کھلے عالم یزید کو کافر کہتے ہیں اور اس پہ لعنت کرتے ہیں لیکن میں تو یزید کو کافر نہیں کہتا اور نہ ہی لعنت بھیجتا ہوں البتہ میں ناصبیوں کی طرح یزید کو خلیفہ نہیں مانتا اور نہ ہی اس کو حق پہ سمجھتا ہوں اور نہ ہی اس کا دفاع کرتا ہوں یہی علمائے دیوبند کا عقیدہ ہے
اگر آپ کو اس عقیدہ پہ بھی اعتراض ہے تو آگے بات کرتے ہیں. فی الحال میں علمائے دیوبند کا عقیدہ ہی آپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں.
جناب آپ نے خود ٹاپک کے شروع میں لکھا ہے کہ تاریخ کے حوالے دیے جا رہے ہیں اور آپ نے تاریخ کے حوالے دیئے اسی طرح میں نے بھی تاریخ کے حوالے دیئے تو آپ کو اعتراض کس بات پہ ہے
3101.jpg
5779.jpg
.​
 

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم
جناب سب سے پہلے تو آپ یہ بتا دیں کہ شیعہ کا عقیدہ یزید کے بارے میں کیا ہے تا کہ وضاحت ہو جائے کہ میں کب اور کہاں شیعہ عقائد کا پرچار کر رہا ہوں.
الحمد للہ میں دیوبندی ہوں اورمجھے چھپانے کی ضرورت نہیں ہے اور یزید کے بارے میں بھی علمائے دیوبند کے عقیدہ پہ قائم ہوں.
آپ نے کہا کہ آپ اہلحدیث نہیں ہیں تو ٹھیک ہے. میں نے اپنا خیال ظاہر کیا تھا کہ شاید آپ اہلحدیث ہیں.​
جناب میں نے پہلے کہہ دیا کہ شیعہ تو کھلے عالم یزید کو کافر کہتے ہیں اور اس پہ لعنت کرتے ہیں لیکن میں تو یزید کو کافر نہیں کہتا اور نہ ہی لعنت بھیجتا ہوں البتہ میں ناصبیوں کی طرح یزید کو خلیفہ نہیں مانتا اور نہ ہی اس کو حق پہ سمجھتا ہوں اور نہ ہی اس کا دفاع کرتا ہوں یہی علمائے دیوبند کا عقیدہ ہے
اگر آپ کو اس عقیدہ پہ بھی اعتراض ہے تو آگے بات کرتے ہیں. فی الحال میں علمائے دیوبند کا عقیدہ ہی آپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں.
جناب آپ نے خود ٹاپک کے شروع میں لکھا ہے کہ تاریخ کے حوالے دیے جا رہے ہیں اور آپ نے تاریخ کے حوالے دیئے اسی طرح میں نے بھی تاریخ کے حوالے دیئے تو آپ کو اعتراض کس بات پہ ہے
walaikum salam
bhai jis tarah se whiterose out of topic baat karri hy qadiani wale mauzu par usi tarah ap bi idar chakkar me dalre

chuti si baat hy mera upar wala post paru my ne apse arabi matan talab kia hy
jitni bhi riwayat ap ne pesh ki uska mukammal hawalo ke sath arabi matan phir my us hawalu ki haqeeqat apku bayan karta hu sath me ap ne ahl sunnat ka aqeeda b yehi bataye usku b sabit karna ap par qarz hy

rahi baat tareeqi hawalu ki tu bhai zarur pesh karu lekin mustanad chahiye, shia ke ejad karda ny
apne yazeed ko fasiq, fajir, zalim aur nasibi kaha isku thura define karu iska kya matlab hy aur phir daleel se sabit karu ke wo kese faziq hua kese fajir kese zalim aur kese nasibi

bhai haq baat ku tasleem karu ke idar apse jaldbazi me galati hu gai
apni jaldi me kahi baat ku sabit karne k lie kahin aap shia ke haami na ban jao
rabbana yahdeek
 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
تمام مسلمانوں کو السلام و علیکم

مسلم صاحب مجھے معلوم نہیں تھا کہ آپ کو یزید سے اتنی محبت ہے کہ آپ اتنا غصہ میں آ گئے کہ کبھی مجھے شیعہ کا مبلغ کہہ دیا اور اب قادیانیوں سے ملا رہے ہیں.
میں نے اپنا عقیدہ بیان کر دیا اور اگر آپ کو اس پہ اعتراض ہے تو بات کریں.
اور جناب یزید کو فاسق اور فاجر میں نے نہیں کہا بلکہ میں نے تاریخ کے حوالے دئے ہیں جو صحیح بھی ہوسکتے ہیں اور غلط بھی. آپ کی مرضی تسلیم کریں یا نہ کریں.
میں دعا کرتا ہوں کہ قیامت کے دن مجھے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ سے محبت کرنےو الوں میں شامل کیا جائے اور آپ کو یزید سے محبت کرنے والوں میں.
 

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
تمام مسلمانوں کو السلام و علیکم​
مسلم صاحب مجھے معلوم نہیں تھا کہ آپ کو یزید سے اتنی محبت ہے کہ آپ اتنا غصہ میں آ گئے کہ کبھی مجھے شیعہ کا مبلغ کہہ دیا اور اب قادیانیوں سے ملا رہے ہیں.
میں نے اپنا عقیدہ بیان کر دیا اور اگر آپ کو اس پہ اعتراض ہے تو بات کریں.
اور جناب یزید کو فاسق اور فاجر میں نے نہیں کہا بلکہ میں نے تاریخ کے حوالے دئے ہیں جو صحیح بھی ہوسکتے ہیں اور غلط بھی. آپ کی مرضی تسلیم کریں یا نہ کریں.
میں دعا کرتا ہوں کہ قیامت کے دن مجھے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ سے محبت کرنےو الوں میں شامل کیا جائے اور آپ کو یزید سے محبت کرنے والوں میں.

waah re hoshiyari aap ne to qadianion aur shion ko maat dedi logon ko chakkar me ghumane
bhaai apki post sab loog parh rahe hain insaaf se kaam lo my ne apko bas apka dawa sabit karne k lie bola sahi hawalon se jo aap kar nahi sakte kiu ke aap ne ahl islam ka aqeeda nahi balke ahl rawafizat ka aqeeda idar bayan kia hai

ab kch kehne ko bacha nahi tu is tarah harba ikhtiar kar rahe hu ke muje unke sath uthaye apku inke sath uthaye wallah qayamat ka din hoga aur aap logon ka aqeeda bhi khulkar samne huga ki kaun apne qaul wa amal me sacha huga

bhai daleel na desake to betuki baten tu na kiya karu, aap wahi kar rahe hu jo kch din se whiterose kar rahi hy wallah bata raha hun na wo apne dawe ki daleel de saki na aap de paa rahe hu

mere aqeeda suno Hazrat hussain razi Allahu anhu ki pair ki dhool ka jo maqam wa martaba hy Yazeed wahan tak bhi nahi pahunch sakta

agar my idar TM par hi koi momin shaqs ka difa karun jo ap ki nazar me thik nahi tu kya my uska difa kar raha hun isliye uska maqam sahaba se badha raha hun? hargiss nahi kisi ki difa karna uska maqam badhana nahi huta balke my daleel se baat karunga aap bhi daleel do

bhaai my ne kidar Hazrat hussain razi Allahu anhu aur Yazeed ki barabari ki aur kidar maqam wa martabe ki baat aayi???????????????

my bi Allah se dua karta hu aye Allah my mohid hun aur qayamat ke din muje tu mohidon ke sath aur mohidon ke sardar ke sath utha aur ye shaqs deobandi hy isko tu ashraf ali thanvi ke sath utha aur ye jiski himayat me hy uske sath utha ameen ya rab al alameen
 
Status
Not open for further replies.
Top