Karte hain meri khaamiyon k tazkaren kuch is tarha
میں وہ دریا ہوں کہ ہر بوند بھنور ہےجس کی
تم نے اچھا ہی کیا مجھ سے کنارا کر کے
Apne amaal me log farishte hon jis tarha..
Karte hain meri khaamiyon k tazkaren kuch is tarha
میں وہ دریا ہوں کہ ہر بوند بھنور ہےجس کی
تم نے اچھا ہی کیا مجھ سے کنارا کر کے
Karte hain meri khaamiyon k tazkaren kuch is tarha
Apne amaal me log farishte hon jis tarha..
آخرِ شب کے ہم سفر فیض نجانے کیا ہُوئےطلوعِ صبح سے پہلے ہی بجھ نہ جائیں کہیں
یہ دشتِ شب میں ستاروں کی ہمسفر آنکھیں
طلوعِ صبح سے پہلے ہی بجھ نہ جائیں کہیں
یہ دشتِ شب میں ستاروں کی ہمسفر آنکھیں
میں وہ دریا ہوں کہ ہر بوند بھنور ہےجس کی
تم نے اچھا ہی کیا مجھ سے کنارا کر کے
میں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں
کے سے ک
کوئی بھی کوئے محبت سے پھر نہیں گزرا
تو شہرِ عشق میں کیا آخری صدا تھی مری؟
جو اب گھمنڈ سے سر کو اٹھائے پھرتا ہے
اسی طرح کی تو مخلوق خاکِ پا تھی مری
میری سے ماپنے انجام کی طرف صاحب
عمر بڑھتی ہےعمر بھر میری
ہے سے ہمیں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں
کاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے
رات پھر آئے گی، پھر زہـن کے دروازے پر
کوئی مہندی میں رنگے ہاتھ سے دستک دے گا
کرتا تو ہے وہ یاد مجھے چاہت سے مگر
ہوتا ہے یہ کمال بڑی مدتوں کےبعد
Bharosa Kis Pe Karte Iss Jahaan Mein Hum,
گا سے گ
گھر تو کیا گھر کی شباہت بھی نہیں ہے باقی
ایسے ویران ہوئے ہیں در و دیوار کہ بس
لوگ اگر یونہی کمیاں نَکالتے رہے توبعد سے ب
باغباں گلچیں کو چاہے جو کہے ہم کو تو پھول
شاخ سے بڑھ کر کفِ دلدار پر اچھا لگا
ہے سے ہBharosa Kis Pe Karte Iss Jahaan Mein Hum,
Hum Ne Logon Ko Rang Badalte Dekha Hai
میں سے ملوگ اگر یونہی کمیاں نَکالتے رہے تو
اک دن صرف خوبیاں ہی رہ جا ئینگی مجھ میں
لمبی باتیں، وضاحتیں نہیں اب مختصر سی کرتا ہوںہے سے ہ
ہم بھی قائل ہیں وفا میں استواری کے مگر
کوئی پوچھے کون کس کو عمر بھر اچھا لگا
کون دے گا سکون آنکھوں کومیں سے م
مزاج ہم سے زیادہ جدا نہ تھا اس کا
جب اپنے طور یہی تھے تو کیا گلہ اس کا
وہ اپنے زعم میں تھا، بے خبر رہا مجھ سے
اسے گماں بھی نہیں میں نہیں رہا اس کا
کاش کوئی تو ایسا ہومیں سے م
مزاج ہم سے زیادہ جدا نہ تھا اس کا
جب اپنے طور یہی تھے تو کیا گلہ اس کا
وہ اپنے زعم میں تھا، بے خبر رہا مجھ سے
اسے گماں بھی نہیں میں نہیں رہا اس کا
لوگوں سے ملتا تھا غم میں سہہ نہ سکابعد سے ب
باغباں گلچیں کو چاہے جو کہے ہم کو تو پھول
شاخ سے بڑھ کر کفِ دلدار پر اچھا لگا